بھینس اور ایک کسان کی کہانی۔
پیارے دوستو آج میں آپکو ایک بھینس کی کہانی سنانے جارہی ہوں اور یہ کہانی میں نے خود لکھی ہے۔ کسی زمانے میں ایک غریب کسان امیر لوگوں کی زمینوں پر کاشت کاری کرتا تھا اور وہ صبح گھر سے نکلتا اور شام گھر تھکا ہوا آتا تھا۔ ایک دن اسکی بیوی نے کسان سے کہا کہ ہمارے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے اور ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی اولاد کے لیے کچھ رقم تھوڑی جمع کرتے رہیں تاکہ وہ رقم مصیبت میں کام آئے۔
کسان نے اپنی بیوی سے کہا کہ ہم کیسے رقم جمع کرین کیونکہ آمدن ہی کم ہے اور جو رقم بچتی ہے ہم اس سے ضروریات کی اشیاء خریدتے ہیں۔ کسان اور اسکی بیوی میں یہ بحث کئ دن تک جاری رہی لیکن ایک دن کسان کی بیوی نے شوہر سے کہا کہ ہم دوسرے گاون چلے جاتے ہیں جہان پر ہم بھینس پال کر اسکا دودھ شہر میں بیچ دیا کرینگے اسطرح ہماری آمدن میں آضافہ ہوجائے گا اور ہم اپنے بچوں کے لیے کچھ رقم جمع کرینگے۔
کسان کو یہ بات پسند آئی اور وہ زمیندار کے پاس گیا اور زمیندار سے کہا کہ ہم یہ گاوں چھوڑ کر دوسرے گاوں جا رہے اور ادھر ہم بھینس خرید کر دودھ کا کام کرینگے ، زمیندار کے پاس کسان کی کچھ رقم بقایا تھی جو زمیندار نے دینے سے انکار کردیا اور کہا کہ تم گاوں چھوڑ کر نہیں جاسکتے اور تم ادھر میرے کھیتوں کی حفاظت کروگے ساری عمر
کسان بیچارہ پریشان حال گھر واپس آیا اور سارا واقعہ اپنی بیوی کو بتایا اور میاں بیوی دونوں بہت پریشان ہوگئے۔ کسان کچھ دن تو زمیندار کے کھیتوں پر کام کرتا رہا اور ایک ترکیب سوجھی کہ زمیندار کے ساتھ جھوٹ بول کر اس سے اپنی بقیہ رقم لے لونگا اور پھر شام کے اندھیرے میں ظالم زمیندار کے گاون سے نکل جاہینگے۔
کسان نے زمیندار کو کہا کہ ہم آپکے غلام ہم آپکے حکم کے مطابق ادھر ہی آپکے کھیتوں میں کام کرینگے۔ زمیندار سے کسان نے رقم کا مطلوبہ کیا جو زمیندار نے کسان کو دے دیا۔ کسان گھر آیا اور رقم چھپا کر رکھ دی۔ اب بیوی نے کسان کو کہا کہ مکان بیچ دو یا کسی دوست کی تحویل میں دے دو۔
کسان اگلے دن ایک دوست کے پاس گیا جو اسکا قابل اعتماد دوست تھا۔ کسان نے اسکو سب واقعہ بتایا اور دوست راضی ہوگیا۔
اگلی رات کو کسان اپنے بچوں بیوی کے ساتھ رات کے اندھیرے میں گاون چھوڑ کر دور کسی گاوں جاکر آباد ہوگیا اور پیچھے جب زمیندار کو کسان کی غیر موجودگی کا علم ہوا تو وہ کسان کی تلاش میں کچھ افراد کو بیھجیتا ہے لیکن سب تھک کر ناکام لوٹتے ہیں
اب کسان ایک ماہ سے بھینس نہ ملنے کی وجہ سے پریشان اور جو رقم تھی وہ بھی ختم ہوگئ
جب اسی پریشانی میں ایک رات کسان اسکی بیوی بھوک کی وجہ سے پریشان تھے تو ایک بزرگ آیا اور اس نے روٹی مانگی۔
کسان کے گھر میں ایک ہی روٹی تھی اور وہ بھی اس نے اس بزرگ کو دے دی۔ جب بزرگ نے کسان کی بیوی کو روتے دیکھا تو اس نے وجہ پوچھی۔
کسان نے تمام کہانی سنا دی۔بزرگ اللہ کا نیک بندہ تھا۔بزرگ نے کسان کو اسکی بیوی کو پانچ وقت نماز پڑھنے کی تلقین کی اور کہا کہ درخت کے نیچے کالی بھینس ہے وہ آپکی ہے۔ لیکن آپ سب نے روز پانچ وقت نماز پڑھنی ہے۔اگر تم لوگ نماز نہیں پڑھوگے تو برکت ختم ہوجائے گی
کسان بھینس لے آیا نماز شروع کردی اور دود بیچ کر امیر بن گیا لیک جب وہ امیر بنا تو اس کو مال کی ہوس میں نماز پڑھنا بھول جاتی اسکی بیوی بچے بھی بھول جاتے۔لیکن جیسے ہی نماز سے دور ہوئے انکے رزق سے برکت ختم اور وہ دوبارا فقیر ہوگئے۔
نتیجہ۔۔نماز دین کا ستوں ہے۔ نماز ہمیں روز لازمی پڑھنا چاہیے۔
آپ نے بھینس اور ایک کسان کے بارے میں بہت اچھی کہانی لکھی ہے، ہمیں روزانہ پانچ وقت کی نماز پڑھنی چاہیے، یہ اللہ کی بہترین عبادتوں میں سے ایک ہے۔ مجھے آپ کی کہانی اور کہانی کے آخر میں اس کا اخلاقی سبق پسند آیا
آپ کا بہت شکریہ، آپ سب کو میری کہانی پسند آئی۔ آج میں ایک اور کہانی لکھنے جا رہا ہوں۔ امید ہے آپ سب میری دوسری کہانی سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔
Beshak namaz dilo ka skon h
آپ کا بہت شکریہ
بہت اچھی کہانی سنائی آپ نے ہمیں اس کہانی کے تھیم سے سیکھنا چاہیے۔ آپ نے کہانی کے آخر میں اچھا اخلاق دیا۔ میرا عقیدہ ہے کہ نماز بہترین عبادتوں میں سے ایک ہے۔ لیکن ہم مسلمان نماز کی پرواہ نہیں کرتے۔ آپ نے اچھا پیغام دیا۔
آپ کا بہت شکریہ
آپ کے بہت ہی اچھے خیالات ہیں۔ زبردست
آپ کا بہت شکریہ