RE: Out-Of-The-Box: Last Chat On Your Deathbed
اپ نے بہت زبردست نقشہ کھینچا ہے مرتے ہوئے ادمی کی سوچ کا۔ واقعی دنیا میں اسی طرح سے ہوتا ہے کہ، جب ایک شخص اس دنیا سے چلا جاتا ہے تو، اس کے ساتھ اس کے تمام اعمال بھی بند ہو جاتے ہیں۔ اور موت کے وقت اس کو اپنی پچھلی پوری زندگی یاد انا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے سارے اچھے اور برے کام اس کے سامنے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ اس وقت میں اس کی بری فطرت اس کو شرمندہ ہونے پر مجبور کرتی ہے۔ جبکہ نیکیاں اس کو ہمت دیتی ہیں کہ اگے اس کے ساتھ اچھا ہوگا۔ لیکن یہ ہماری زندگی کا المیہ ہے کہ، جب کسی شخص کی موت اتی ہے تو ہم یہی سوچتے ہیں کہ اس کی موت ائی تھی وہ چلا گیا۔ ہم یہ سب کچھ اپنی ذات کے لیے نہیں سوچتے کہ ایک دن ہمیں بھی جانا ہے۔ اور موت کی تکلیف سے گزرنا ہے ۔جو کہ بہت ہی اذیت ناک ہے۔
یہ تو اللہ تعالی نے خود فرما دیا ہے کہ برے شخص کی موت اس طرح ائے گی جیسے ایک ململ کے کپڑے کو کانٹے دار جھاڑی پہ رگڑ کے کھینچا جائے تو جس طرح وہ پھٹ کے تار تار ہو جاتا ہے اس طرح اس کی موت اس کے جسم میں گھسا کے نکالی جائے گی ۔جب بھی ایک نیک شخص کی موت اس طرح ائے گی جیسے اٹے کے اندر سے بال کھینچ کے نکال دو، تو اندازہ بھی نہیں ہوتا اتنی نرمی کے ساتھ وہ باہر ا جاتا ہے۔ اللہ تعالی ہماری ذات پر رحمت کا معاملہ فرمائے اور ہمیں نیکوں کے ساتھ اٹھائے امین۔
Aamiin 🤲 i love that we shared the same knowledge and perspective
👍