اندھیروں میں چمکنے کا ہنر

زندگی کا راستہ کبھی سیدھا نہیں ہوتا۔ کہیں موڑ آتے ہیں، کہیں گڑھے، کہیں رکاوٹیں، اور کہیں ایسی خاموش دیواریں جنہیں دیکھ کر انسان کا دل بیٹھ جاتا ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ہر مشکل کے پیچھے ایک چھپا ہوا سبق ہوتا ہے، اور ہر اندھیرا اپنے اندر ایک نئی روشنی کا امکان رکھتا ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ مشکلات میں گھبرانا نہیں چاہیے، کیونکہ ستارے ہمیشہ اندھیرے میں ہی چمکتے ہیں۔
ایسا نہیں کہ مشکل وقت میں انسان پر خوف طاری نہیں ہوتا۔ ہوتا ہے۔ دل سوال بھی کرتا ہے، شک بھی پیدا ہوتا ہے، قدم بھی ڈگمگاتے ہیں۔ لیکن یہی تو وہ لمحے ہوتے ہیں جب انسان اپنی اصل طاقت کو پہچانتا ہے۔ دن کی روشنی میں ستارے نظر نہیں آتے، مگر جیسے ہی رات گہری ہوتی ہے، وہی ستارے سب سے زیادہ روشن دکھائی دیتے ہیں۔ انسان بھی کچھ ایسا ہی ہے—جب حالات سخت ہوں، تب اس کا حوصلہ، اس کی ہمت، اس کا صبر اور اس کا اعتماد نمایاں ہوتا ہے۔
مشکلات دراصل امتحان نہیں بلکہ تراشنے کا عمل ہیں۔ جیسے پتھر کو تراش کر مورتی بنتی ہے، ویسے ہی انسان کے اندر پوشیدہ صلاحیتیں آزمائشوں سے نکھرتی ہیں۔ کبھی دل چاہتا ہے سب چھوڑ کر بھاگ جائیں، مگر اگر انسان رک کر حالات کا مقابلہ کرے، تو یہی مشکلات ایک دن اس کی کامیابی کی بنیاد بن جاتی ہیں۔
زندگی نے ہمیشہ انہی لوگوں کو آگے بڑھایا ہے جو ہار ماننے کے بجائے ایک قدم اور آگے بڑھ جاتے ہیں۔ وہ لوگ جو رونے کے بعد بھی اٹھ کر چلتے رہتے ہیں، جو ٹوٹ کر بھی بکھرتے نہیں، اور جو مایوسی کے باوجود امید تھامے رکھتے ہیں—انہیں دنیا شکست نہیں دے سکتی۔
اندر کا خوف جتنا بھی بڑا ہو، امید کا ایک چھوٹا سا چراغ اسے شکست دینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ مشکل وقت ہمیشہ رہتا نہیں، مگر ان سے سیکھا ہوا سبق انسان کے ساتھ عمر بھر رہتا ہے۔ یہی سیکھ انسان کو پختہ کرتی ہے، مضبوط کرتی ہے اور ایک نئی سمت دیتی ہے۔
اصل بات کبھی حالات کی سختی نہیں ہوتی، اصل بات یہ ہے کہ ہم ان حالات میں کیسا رویہ اختیار کرتے ہیں۔ اگر ہم ہمت کا دامن تھامے رکھیں تو حالات بدلنے لگتے ہیں، اور اگر ہم حوصلہ ہار دیں تو آسان راستے بھی مشکل بن جاتے ہیں۔
آخر میں زندگی یہی سبق دیتی ہے:
روشنی ہمیشہ اندھیروں کے بعد آتی ہے،
اور وہی لوگ چمکتے ہیں جو اندھیری راتوں میں بھی خود کو بجھنے نہیں دیتے۔