یہ لمحہ چھوٹا ہے، مگر یہی چھوٹے لمحے دل کے اندر سب سے زیادہ دیر تک رہتے ہیں۔

کھڑکی کے شیشے پر بارش کی بوندیں یوں ٹھہری ہیں جیسے وقت نے لمحہ بھر کو سانس روک لی ہو۔ باہر کی دنیا دھندلا سی دکھائی دیتی ہے، مگر اندر کا ماحول ایک عجیب سی گرمی، سکون اور خاموشی سے بھرا ہوا ہے۔ اس تصویر میں بس ایک کپ گرم کافی، کتاب کا کھلا ہوا صفحہ اور فروٹ کیک کا ایک سادہ سا ٹکڑا ہے—لیکن انہی تین چیزوں میں پوری ایک کہانی چھپی ہوئی ہے۔
بارش کے موسم کی اپنی الگ زبان ہوتی ہے۔ یہ آپ کے اندر کی تھکن کو دھوتی ہے، ذہن کی بھاگ دوڑ کو تھامتی ہے، اور دل کے شور کو جیسے خاموش کر دیتی ہے۔ ایسے میں گرم کافی کی بھاپ ہاتھوں کو ہی نہیں، دل کو بھی گرم کر دیتی ہے۔ یہ احساس کسی مہنگے لمحے کا نتیجہ نہیں ہوتا—یہ سادگی سے جنم لیتا ہے، ان چیزوں سے جو ہماری روزمرہ زندگی میں نظر آتی ہیں مگر اکثر نظر انداز ہو جاتی ہیں۔
کھلی ہوئی کتاب کا صفحہ بتاتا ہے کہ شاید انسان کچھ دیر پہلے تک کسی اور دنیا میں کھویا ہوا تھا۔ لفظوں میں، کہانیوں میں، خیالات میں۔ اور پھر بارش کی کوئی بوند، کھڑکی پر پڑا کوئی دھمکا، یا کافی کی خوشبو اسے لمحہ بھر کے لیے واپس کھینچ لایا۔ کتاب، بارش اور کافی کا یہ ساتھ ہمیشہ سے دل کے قریب رہا ہے—یہ تینوں مل کر روح کو ایسا سکون دیتے ہیں جو شاید کسی شور، کسی میٹنگ، یا کسی مصروفیت میں نہیں مل سکتا۔
پلیٹ میں پڑا سادہ سا فروٹ کیک بھی اپنی کہانی رکھتا ہے۔ یہ گھر جیسا احساس دیتا ہے—محبت کا، خیال رکھنے کا، اپنے پن کا۔ شاید کسی نے خود بنایا ہو، شاید خرید کر رکھا ہو، لیکن اس چھوٹے سے ٹکڑے میں ایک عجیب سی انسیت ہے۔ بارش کے ساتھ میٹھے کا یہ ہلکا سا لمس لمحے کو مکمل کر دیتا ہے۔
کھڑکی کے پاس رکھی چھوٹی سی روشن لائٹس اس پورے منظر کو مزید نرم بنا دیتی ہیں۔ جیسے کہہ رہی ہوں: “آج کا دن گزارنے کے بعد اب تھوڑی دیر خود کے ساتھ بھی رہ لو۔”
زندگی میں ہر دن ایسا سکون نہیں ملتا، مگر جب مل جائے تو اسے محسوس کرنا چاہیے۔ یہ تصویر ہمیں یاد دلاتی ہے کہ خوشی ہمیشہ بڑی چیزوں میں نہیں ہوتی—بہت بار وہ ایک کپ کافی، ایک بارش کی شام، یا کتاب کے چند صفحوں میں چھپی ہوتی ہے۔
یہ لمحہ چھوٹا ہے، مگر یہی چھوٹے لمحے دل کے اندر سب سے زیادہ دیر تک رہتے ہیں۔