رات کے سناٹے میں کھڑی وہ اکیلی سی شبیہ

رات کے سناٹے میں کھڑی وہ اکیلی سی شبیہ — شاید کسی سوچ میں گم، شاید کسی خواب کے کنارے — ایک عجیب سی خاموش تحریک بن جاتی ہے۔ پس منظر میں ادھورا سا دیوار، جیسے زندگی کے وہ حصے جنہیں ہم نے ابھی رنگنا ہے، اور سامنے کھڑی کار، جیسے سفر ابھی ختم نہیں ہوا۔
زندگی اکثر یوں ہی لگتی ہے — ادھوری، مگر امید سے بھری۔ کبھی ہم روشنی کے قریب ہوتے ہیں مگر سایہ ہم سے لپٹا رہتا ہے۔ مگر وہی سایہ بتاتا ہے کہ روشنی قریب ہے۔
اس تصویر میں ٹھہرا ہوا لمحہ دراصل چلنے کا پیغام دیتا ہے۔ چاہے راستہ سنسان ہو، چاہے کوئی نہ دیکھ رہا ہو — بس رکنا نہیں۔ کیونکہ زندگی کا اصل حسن حرکت میں ہے، خواب دیکھنے میں نہیں، ان کے پیچھے چلنے میں ہے۔
Congratulations, your post has been manually
upvoted by @steem-bingo trail
Thank you for joining us to play bingo.
STEEM-BINGO, a new game on Steem that rewards the player! 💰
How to join, read here
DEVELOPED BY XPILAR TEAM - @xpilar.witness