جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، مراد علی شاہ وزیراعلیٰ ہیں ان کا احترام ہونا چاہئیے تھ

in #urdu6 years ago

کابینہ نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا مراد علی شاہ سندھ کی وزارت اعلیٰ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے، کیوں نہ عثمان بزدار کا نام بھی ڈال دیا جائے؟ چیف جسٹس کے ریمارکس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 دسمبر 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کررہا ہے۔ جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق سمیت دیگر جے آئی آرکان سپریم کورٹ میں موجود ہیں جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان ابوطالب، پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف، لطیف کھوسہ، فاروق ایچ نائیک، فرحت اللہ بابر اور دیگر بھی عدالت میں موجود ہیں۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے ان سب کے نام ای سی ایل میں کیوں ڈالے، آپ کے پاس کیا جواز ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ 172افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کیا جواز ہے، یہ اقدام شخصی آزادیوں کے منافی ہے۔
چیف جسٹس نے دوران سماعت حکومت کی جانب سے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے معاملے پر کہا کہ مراد علی شاہ وزیراعلیٰ ہیں ان کا احترام ہونا چاہئیے تھا۔

اگر جے آئی ٹی کی سفارش تھی تو عدالتی حکم کا ہی انتظار کر لیتے، جے آئی ٹی کے وکیل نے کہا کہ کابینہ نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا مراد علی شاہ سندھ کی وزارت اعلیٰ چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔ کیوں نہ عثمان بزدار کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا جائے۔ وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹی نے کسی منتخب نمائندے کی نا اہلی کی بات نہیں کی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ای سی ایل میں نام ڈالنا اتنی معمولی بات ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ کے مندرجات کیسے لیک ہوگئی، سربراہ جے آئی ٹی نے کہا کہ ہمارے سیکریٹریٹ سے کوئی چیزلیک نہیں ہوئی، میڈیا نےسنی سنائی باتوں پرخبریں چلائیں۔ سپریم کورٹ نےای سی ایل میں نام ڈالنے کے حوالے سے وزیرداخلہ شہریار خان آفریدی سے جواب طلب کرلیا۔ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔ یاد رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ نے 20 دسمبر کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی اور بعدازاں حکومت نے رپورٹ کی روشنی میں پیپلزپارٹی کی قیادت سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے۔

Sort:  

Hi! I am a robot. I just upvoted you! I found similar content that readers might be interested in:
http://lahoretvnews.com/story/17020

Congratulations @shahbaz1212! You have completed the following achievement on the Steem blockchain and have been rewarded with new badge(s) :

You published your First Post
You received more than 100 upvotes. Your next target is to reach 250 upvotes.

Click here to view your Board
If you no longer want to receive notifications, reply to this comment with the word STOP

Do not miss the last post from @steemitboard:

Christmas Challenge - The party continues

Support SteemitBoard's project! Vote for its witness and get one more award!